اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کی قیادت میں جماعت کا ایک اعلیٰ سطحی وفد تیونس پہنچ گیا
ہے جہاں وہ آج حکمراں جماعت تحریک النہضہ کی تین روزہ یوم تاسیس کی تقریبات میں شرکت کرے گا۔
تیونس آمد کے بعد حماس کے وفد نے نئے تیونسی انقلابی صدر المنصف المرزوقی اور وزیرخارجہ سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات مین دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور بالخصوص مسئلہ فلسطین اور عرب ممالک میں جاری عرب بہاریہ میں تازہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں خالد مشعل کی قیادت میں تنظیم کے دورہ تیونس کے بارے میں بتایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ حماس کی قیادت نےبدھ کے روز تیونسی صدر سے ملاقات کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ خالد مشعل نے تیونسی صدر سے گفتگو کرتے ہوئے پہلے باضابطہ دورہ تیونس پرمسرت کا اظہار کرتے ہوئے تیونسی حکمراں جماعت کا دعوت دینے پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ تیونس میں برپا ہونے والا انقلاب عالم اسلام کی بیداری کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ تیونس کے عوام نے ایک مطلق العنا اور دشمن نواز حکمران کو تخت شہنشاہی سے محروم کرکے پوری مسلم امہ پر ایک بڑا احسان کیا ہے۔ حماس عرب ممالک میں جاری انقلاب اور تبدیلی کی تحریک کی حامی ہے۔ تیونس کے صدر اور حماس کے وفد کے درمیان بات چیت کے دوران مسئلہ فلسطین پرمفصل گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر تیونس کے صدر نے یقین دلایا کہ ان کا ملک فلسطینیوں کی حمایت اور مدد جاری رکھے گا۔ انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرے، مغربی کنارے اور بیت المقدس میں یہودی بستیوں کی تعمیر پرپابندی لگائے اور فلسطینیون کےخلاف اپنی ریشہ دوانیوں کو ختم کرے۔
حماس کے وفد میں جماعت کے سیاسی شعبے کے چیف خالد مشعل، نائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق، سیاسی شعبے اراکین محمد نصر،محمد نزال، عزت رشق اور دیگر شریک تھے۔
قبل ازیں تیونس آمد پر بدھ کے روز حماس کے وفد نے تیونسی وزیرخارجہ ڈاکٹررفیق عبدالسلام سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں بھی فلسطین کی موجودہ صورت حال اور فلسطینیوں کے درمیان مفاہمت کی مساعی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بدھ کے روز ہی خالد مشعل نے تحریک النہضہ کے سربراہ علامہ راشد الغنوشی سے بھی ملاقات کی اور انہیں جماعت کے یوم تاسیس کے موقع پر مبارک باد پیش کی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین