اسلامی تحریک مزاحمت’’حماس‘‘ کے سیاسیی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے سوڈانی صدرعمرالبشیرسے ٹیلیفون پرگفتگو کرتے ہوئے خرطوم میں ایک فوجی کمپلیکس پر صہیونی فوج کی بمباری کی شدید مذمت کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ خرطوم میں حملہ اسرائیل کا ناقابل معافی جرم اور عالمی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق خالد مشعل نے جمعرات کے روز سوڈانی صدر عمرالبشیر سے ٹیلیفون پربات کی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب صہیونی فوج کے خرطوم میں ایک ملٹری فیکٹری پرحملہ جارحیت کی بدترین مثال ہے اور وہ اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
خالد مشعل نے صہیونی جارحیت کا ڈٹ کرمقابلہ کرنے کی ضرورت پرزور دیا اور یقین دلایا کہ مشکل کی اس گھڑی میں حماس سوڈان کے ساتھ کھڑی ہے۔
حماس کے لیڈرنے سوڈان کی جانب سے فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کی مساعی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ خرطوم نے ہمیشہ فلسطینیوں کے جائز حقوق کی حمایت کی ہے اور فلسطینی عوام سوڈانی عوام اورحکومت کی کوششوں کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ خالد مشعل نے کہا کہ وہ اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتےہوئے اسے سوڈان کی خودمختاری اور سالمیت پرحملہ تصور کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب خرطوم کے قریب یرموک ملٹری فیکٹری میں دھماکےہوئے تھے، جن میں فیکٹری میں آگ لگ گئی تھی۔ بعد ازاں سوڈانی وزیرثقافت و اطلاعات احمد بلال عثمان نے بتایا تھا دھماکے اسرائیلی فوج کے چار جنگی جہازوں کے ذریعے کیے گئے تھے۔ انہوں نے صہیونی جارحیت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل نے سوڈان کی بالادستی، خود مختاری اور اس کی سالمیت پر حملہ کیا ہے۔ خرطوم اس کا بھرپور جواب دے گا۔