لگ بھگ گیارہ سال بعد اردن جانے والے اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کا دورہ جاری ہے۔ دورے کے تیسرے روز خالد مشعل قطر کے ولی عہد اور اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اردنی دارالحکومت عمان میں رہے۔
اتوار کے روز اردن پہنچنے والے خالد مشعل اس دورے کے دوران اردنی فرماں رواں کنگ عبد اللہ ثانی اور دیگر اہم حکومتی شخصیات سے ملاقات کر چکے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے بعض نمائندوں نے اردنی کنگ کے قریبی حلقوں کے حوالے سے بتایا کہ خالد مشعل جمعرات سے قبل اردن سے واپس نہیں آئیں گے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق نو سال قبل اردن سے جلا وطن کیےجانے والے خالد مشعل کو اس دورے کے دوران اردن کی اعلی شخصیات نے پیغام دیا ہے کہ وہ اس وقت اپنی قوم اور اپنے گھر والوں میں ہیں اور وہ جب تک چاہیں اردن رہ سکتے ہیں۔
خالد مشعل کو اس دورے کے دوران سرکاری سکیورٹی بھی فراہم کی جا رہی ہے بالخصوص اس وقت جب وہ فلسطینی مزاحمت کار بھجت ابو غربیہ کے گھر پر تعزیت کے لیے گئے تو اس موقع پر سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے۔
خیال رہے کہ سنہ 1999ء میں اردنی حکومت نے اسلامک پارٹیوں کے خلاف آپریشن کر کے حماس کی تمام لیڈر شپ کو اپنے ملک سے نکال دیا تھا۔