• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
بدھ 26 نومبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home حماس

حماس کے مزاحمتی اہداف معقول ہیں:اسرائیلی تجزیہ نگار

بدھ 20-05-2015
in حماس
0
plf targets-reasonable
0
SHARES
0
VIEWS

اسرائیل کے ایک سرکردہ دانشورنے اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے اسرائیل کے خلاف جاری مزاحمتی جدو جہد کی حمایت کی ہےاور کہا ہے کہ حماس کے مزاحمتی اہداف معقول ہیں۔ انہوں نے اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں پرطاقت کے بہیمانہ استعمال کی شدید مذمت کی اور کہا کہ وہ اسرائیلی مظالم کے خلاف فلسطینیوں کے عالمی انسانی حقوق کی حمایت سے ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی بھی حمایت کرتے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہودی دانشور پروفیسر”نورمین گیری فینکلچائن” امریکا میں سیاسیات کے استاد ہیں اور ان کے مضامین بھی انگری ذرائع ابلاغ میں چھپتے رہتے ہیں۔ یہودی ہونے کے باوجود وہ اسرائیلی پالیسیوں کے سخت ناقد اور فلسطینیوں کے حامی سمجھے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں امریکا میں یہودی لابی کی جانب سے سخت انتقامی کارروائیوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کچھ عرصہ قبل انہیں "دی پول” یونیورسٹی سے صرف یہودی لابی کی تنقید کی وجہ سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔

ایک مقامی اخبارکو دیے گئے انٹرویو میں یہودی تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ "میرے خیال میں حماس فلسطینیوں کے لیے بیرون ملک ایک "خزانے” سے کم نہیں ہے۔ فلسطینی دنیا کے جس کونے میں ہیں، ان کی نمائندگی حماس ہی کرتی ہے۔ عین ممکن ہے فلسطینیوں کی عوامی مزاحمت عالمی برادری کے لیے پریشانی کا موجب بنے مگرمیں فلسطینیوں کی مزاحمتی جدو جہد کو غیرمعقول نہیں سمجھتا”۔

حماس اور یورپ

ایک سوال کے جواب میں یہودی تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ یورپ جس طرح اسلام سے خائف ہے اور حماس کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے خارج کرنے کی سخت مزاحمت کی جا رہی ہے۔ ایسے میں مجھے حماس اور یورپ کے درمیان تعلقات کی بہتری کا امکان دکھائی نہیں دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حماس کو عالمی رائے عامہ میں اپنی جگہ بنانے اوراپنی پالیسیوں کی حمایت کے حصول میں ابھی بہت کچھ کرنا ہوگا۔ حماس جن مستقل اصولوں پرقائم ہے ہمیں انہیں سمجھنے اور ان سے مستفید ہونے کی ضرورت ہے۔

مزاحمت اور امن

یہودی پروفیسرفنکلچائن کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو اپنے حقوق کےحصول کے لیے ہرطرح کی مزاحمت کا حق حاصل ہے۔ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے انہوں نے حماس کے نقطہ نظرکی نہ صرف حمایت کی بلکہ اسے سراہا تاہم ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی کے نتیجے میں وہ مستقبل قریب میں قیام امن کی کسی سنجیدہ کوشش کو کامیاب ہوتا نہیں دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل امن عمل کی اصطلاح  کو فلسطین کے ایک بڑے رقبے کو صہیونی ریاست میں شامل کرنے کے معنیٰ میں لیتا ہے۔ فلسطینی شہروں میں زیادہ سے زیادہ یہودیوں کو بسا کر اسرائیل مرضی کا امن عمل مسلط کرنا چاہتا ہے۔ اوسلو معاہدے کے وقت مقبوضہ فلسطینی شہروں میں یہودی آباد کاروں کی تعداد اڑھائی لاکھ تھی جو اب ساڑھے پانچ لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔

عرب ممالک پرتنقید

یہودی دانشورنے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی باربار جنگ مسلط کیے جانے پرعرب ممالک بالخصوص سعودی عرب اور مصرکی مجرمانہ خاموشی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ عرب لیگ غزہ جنگ کے دوران صرف ایک بار اپنا اجلاس منعقد کرسکی اوراس میں بھی نہایت غفلت پرمبنی طرز عمل اختیار کیا گیا اور فریقین سے صرف جنگ بندی پر زور دے کر اسرائیل کو جنگی جرائم جاری رکھنے کا مزید موقع دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مصرکے موجودہ صدر عبدالفتاح السیسی نے اسرائیل کی وہ خدمت بھی کی جو اس کے پیش رو نہیں کرسکے تھے۔

یہودی دانشور کا کہنا تھا کہ ایسے لگ رہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا حل عرب ممالک کی قیادت کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں ہے۔ بلکہ بعض عرب ممالک مسئلہ فلسطین کے حل نہ ہونے سے مستفید ہو رہے ہیں۔ سب سے بڑی رکاوٹ سعودی عرب کی جانب سے ہے کیونکہ سعودی عرب مسئلہ فلسطین کےحل کے لیے براہ راست مداخلت سے گریز کی پالیسی پر چل رہاہے اور تمام دوسرے عرب ممالک سعودی عرب کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

امریکا مصر، اردن اور فلسطینی اتھارٹی کو فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے اورفلسطینی قوم کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے حقوق سے دستبردار ہوجائیں۔ اس کا اندازہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی اسرائیل نواز اور فلسطین دشمن پالیسیوں سے ہوتا ہے۔

 

بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین

ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.