اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 7 کی رپورٹ کے مطابق حماس ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نئی نسل کے دل ودماغ میں "جہاد” کی اہمیت اور اسرائیل کے خلاف لڑنے کی تعلیم دے رہی ہے۔ کم عمربچوں کو لڑائی کے لیے باقاعدہ اسلحہ چلانے تک کی تربیت دی جاتی ہے۔
ٹی وی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں موسم گرما میں ہونے والے گرمائی کیمپوں میں جو کچھ ہوتا ہے وہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیل نے ان کیمپوں کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی جانب سے غزہ کی پٹی میں گرمائی کیمپوں کے حوالے سے واویلا ایک ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب منگل کے روز سے غزہ کی پٹی میں "فرسان حماس” کے عنوان سے ایک کیمپ لگایا گیا ہے۔ یہ کیمپ اسرائیلی جیل میں قید بھوک ہڑتالی اسیر خضرت عدنان کی بھوک ہڑتال کے 36 دن پورے ہونے کی مناسبت سے لگایا تھا۔ کیمپ میں 850 طلباء نے شرکت کی جن کی عمریں 15 سے 18 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔ بچوں نے ایک احتجاجی ریلی بھی نکالی جس میں انہوں نے خضرعدنان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
