مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’’الناحال‘‘ فوجی بریگیڈ کے سربراہ جنرل اوری گورڈین نے بیت المقدس میں ایک کانفرنس کےدوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے جنگجو زیر زمین بنکروں کے دفاعی ٹھکانوں کے حوالے سے اسرائیلی فوج پرسبقت لے گئے ہیں۔ پچھلے سال جنگ کے دوران حماس کے مزاحمت کاروں کی پوری کوشش رہی کہ وہ اسرائیلی فوجیوں کو آہستہ آہستہ ان سرنگوں میں اتار دیں جس اس نے کھود رکھی ہیں اور اس کے بعد ان کے خلاف جنگ کریں۔
صہیونی فوجی عہدیدار کا کہنا تھا کہ حماس نے ماضی کی جنگوں سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ پچھلے سال کی جنگ میں حماس نے اپنے جنگجو کارکنوں کو مواصلاتی آلات کے استعمال سے روک دیا تھا۔
جنرل گورڈین نے اعتراف کیا کہ حماس کے کارکنوں کا باہمی رابطے کے لیے مواصلاتی آلات کا کم سے کم استعمال ان کے انٹیلی جنس اداروں کے لیے حماس کے جنگجوئوں کی حقیقی تعداد کا اندازہ لگانے کے حوالے سے ایک بڑی مشکل رہی۔ ہمیں بعد میں اندازہ ہوا کہ حماس زیرزمین بنکروں اور سرنگوں کے دفاعی نظام کے اعتبار سے اسرائیلی فوج سے کہیں آگے ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے خلاف آئے روز ہونے والے تصادم کے واقعات اسرائیلی فوج کی جنگی صلاحیت کے لیے نہایت اہمیت کے حامل ہیں اور یہ تجربہ غزہ کی پٹی میں بھی کام آسکتا ہے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں کھودی گئی مزاحمت کاروں کی خفیہ سرنگیں پچھلے سال جنگ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کا ایک موثر ہتھیار ثابت ہوئی ہیں جن میں چھپ کر مزاحمت کاروں نے دشمن فوج پر تابڑ توڑ حملے کیے جن کے نتیجے میں دسیوں اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔
پچھلے سال جولائی اور اگست کے دوران اکاون روز تک جاری رہنے والی صہیونی جارحیت میں 2323 فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوگئے تھے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
