خیال رہے کہ مصر کی ایک مقامی عدالت نے ہفتے کے روز اپنے ایک فیصلے میں حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا تھا۔ اس سے ایک ماہ قبل مصر ہی کی ایک دوسری مقامی عدالت نے حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام شہید بریگیڈ کو بھی دہشت گرد تنظیم قراردیا گیا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شمالی غزہ میں ہفتے کی شام ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر حماس کی حمایت اور مصری عدالت کے فیصلے خلاف مذمتی نعرے درج تھے۔
حماس کے پرچموں سے بھرپور احتجاجی ریلی میں شرکاء نے مصری عدالت کے فیصلے کےخلاف شدید نعرے بازی کی اور حماس اور فلسطینی تحریک مزاحمت کے حق میں نعرے لگائے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے مقامی رہ نما مشیر المصری نے کہا کہ مصری عدالت کی جانب سے آنے والا فیصلہ کسی صورت میں قابل قبول نہیں۔ اس فیصلے نے مصری انقلاب کی تاریخ ہی الٹ کر رکھ دی ہے۔
انہوں نے مصری عدالت کے فیصلے کو’’سیاسی‘‘ اور ’’گھٹیا‘‘ نوعیت کا اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ مصر کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا جیسا اب ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصر اسرائیل کا ترجمان بن چکا ہے اور خطے میں اسرائیل کے خواب پورے کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ یہ ایک شرمناک فیصلہ ہے جسے فلسطینی عوام کسی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔
فلسطین کے دوسرے شہروں میں بھی حماس کی حمایت اور مصری عدالت کے فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ آج اتوار کو بھی غرب اردن اور غزہ کی پٹی میں احتجاجی ریلیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین