مصر کی سب سے بڑی اور منظم مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کے سابق مرشد عام محمد مہدی عاکف نے اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے چوبیسویں یوم تاسیس کے موقع پر تنظیم کی قیادت بالخصوص خالد مشعل اور وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کو مبارک باد پیش کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق خالد مشعل اور اسماعیل ھنیہ کے نام ایک برقی تہنیتی مراسلے میں شیخ عاکف نے حماس کی مزاحمتی جدوجہد اور قومی اصولوں پر استقامت کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حماس کی قیادت اس اعتبارسے مبارک باد کی مستحق ہے کہ اس نے قومی اصولوں اور بنیادی مطالبات پر کسی قسم کا دباؤ قبول کرنے سےانکار کر دیا ہے۔ مجھے معلوم ہے کہ حماس کی قیادت پر ایک جانب امریکا ور بعض اسرائیل نوازعرب حکمرانوں کی جانب سے سخت دباؤ رہا اور دوسری جانب فلسطین میں اسرائیل نے طاقت کے استعمال کے ذریعے حماس کو جھکانے کی پوری کوشش کی۔ لیکن حماس نے تمام اندرونی اور بیرونی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئےقومی مزاحمت کا پروگرام جاری و ساری رکھا ہے، جس نے آخرکار دشمن کو شکست سے دوچار کیا”۔
اخوان المسلمون کے سابق مرشد عام کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت بھی حماس کےاس فکروفلسفے کی حامی ہے کہ فلسطین کی آزادی کا خواب شرمندہ تعبیر اس وقت تک نہیں ہو سکتا ہے جب تک دشمن کی طاقت کے جواب میں طاقت کا استعمال نہ کیا جائے۔ مسلمانوں کے پاس مزاحمت ہی وہ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے سلب شدہ قومی حقوق حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
انہو نے کہا کہ دنیا نے مسئلہ فلسطین کو سردخانے میں ڈال دیا تھا لیکن فلسطینی قوت مزاحمت کا ثمر ہے کہ آج دنیا کی نظریں اس اہم مسئلے پر مرکوز ہیں۔
الشیخ مہدی عاکف نے حماس کے تمام شہداء کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے اور اسیران نے جیلوں میں قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کر کے فلسطین کی آزادی کی شمع کو روشن رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے حامی ہیں اور یہ ریاست اس وقت تک وجود میں نہیں آ سکتی جب تک فلسطین سے نکالے گئے لاکھوں شہریوں کو ان کے گھروں میں آباد نہیں کر دیا جاتا۔