اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کی سیاسی بیورو کے رکن عزت رشق نے اسرائیلی حکام کے ہاتھوں یروشلم کے مفتی اعظم کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
بدھ کی صبح اسرائیلی انٹیلی جنس افسروں نے مشرقی یروشلم کے علاقے جبل المکبر میں واقع شیخ محمد حسین کے گھر پر چھاپہ مارا اور انہیں روسی کمپائونڈ حراستی مرکز میں لے گئے۔
اسرائیلی پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق مفتی اعظم سے مسجد اقصیٰ کے صحن میں ہونے والے واقعہ میں شمولیت کے شبہ پر تفتیش کی جارہی ہے۔
رشق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صیہونی حکام مفتی اعظم کی جان اور حفاظت کے پوری طرح ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ گرفتاری صرف فلسطینی عوام اور مسجد اقصیٰ اور دوسرے مقدس مقامات کی حفاظت کرنے والوں کے حوصلے پست کرنے کی ایک ناکام کوشش ہے۔
انہوں نے یروشلم میں موجود فلسطینیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں اپنی آمد کا سلسلہ جاری رکھیں اور مسجد کی حفاظت کے پیش نظر اپنی تعداد بڑھا دیں۔
ایک اور موضوع پر بات کرتے ہوئے حماس رہنما نے شیخ یوسف القرضاوی کو غزہ آمد پر خوش آمدید کہا۔ شیخ یوسف القرضاوی علماء دین اور مبلغین کے ایک گروپ کے ساتھ غزہ کے دورے پر آئے ہیں۔
رشق کے مطابق اس دورے سے علماء اور مزاحمت کے درمیان ایک مضبوط رشتہ قائم ہوجائیگا اور انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ہی یروشلم، مسجد اقصیٰ اور قیدیوں کی آزادی کے لئے موجود واحد راستے کی نمائندگی کرتے ہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین