اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالدمشعل نے اردن میں کنگ عبد اللہ سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اردن کے ساتھ ایسے تعلقات قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا
جو فلسطین کے ساتھ ساتھ اردن کے مفادات کا بھی تحفظ کرتے ہوں۔
اتوار کے روز اردنی فرماں رواں سے ملاقات کے بعد خالد مشعل کا کہنا تھا ہم اس ملاقات کو افتتاح اور آغاز سمجھتے ہیں جس کے ذریعے فریقین کے دل اور دماغ ایک دوسرے کے لیے کھل گئے ہیں۔ اردن ہمیشہ سے حماس اور فلسطینیوں کے سر آنکھوں پر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا ’’ میں اس موقع پر آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ حماس اردن کی سکیورٹی کی شدید حامی ہے اور اس کے مفادات حماس کو بھی انتہائی عزیز ہیں۔ حماس انسانی بنیادوں پر سیاسی تعلقات کی تمام حدود کا احترام کرتی رہی گی‘‘
اس موقع پر خالد مشعل کا کہنا تھا کہ 1951ء سے اردن اورفلسطین کے مابین تعلقات میں اتار چڑھاؤ جاری ہے ہم چاہتے ہیں کہ اردن کے ساتھاپنی تمام مشکلات کو حل کریں اور اس کے ساتھ کھلے دل سے بات چیت کریں اور اردن کےساتھ ہمارے تعلقات نہ صرف فلسطین بلکہ اردن کے مفادات کے بھی مطابق ہوں۔
فلسطینی رہنما نے اردنی فرماں رواں کنگ عبد اللہ ک ابالخصوص غزہ میں ہسپتال قائم کرنے، یتیم بچوں کی مدد کرنے اور مسجد اقصی کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے پر ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔