غزہ(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی طرف سے امریکا کے’صدی کی ڈیل’ سازشی منصوبے کے خلاف فلسطینیوں کے ساتھ اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے مذاکرات کی دعوت کا خیرمقدم کیا ہے۔
روزنامہ قدس کے مطابق، حماس کے شعبہ امور خارجہ کی انچارج رافت مرہ نے ایک بیان میں کہا کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کا صدی کی ڈیل کے امریکی منصوبے کے خلاف فلسطینیوں کے ساتھ مُذاکرات اور اتفاق رائے پیدا کرنے کی دعوت قابل تحسین کوشش ہے اور حماس اس دعوت کا خیر مقدم کرتی ہے۔ رافت مرہ کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کی دوسرے ملکوں میں آباد کاری کی مخالفت اور حق واپسی کی حمایت کا موقف بھی قابل تحسین ہے۔
رافت مرہ کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کے سربراہ کی طرف سے یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب فلسطینی دھڑے اور لبنانی حکومت مذاکرات کی تیاری کر رہے ہیں۔
حماس رہنما نے زور دیا کہ تمام فلسطینی دھڑے لبنانی حکومت کے ساتھ مذاکرات میں سنجیدگی سے حصہ لیں اور فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کی فراہمی اور لبنان کے امن و استحکام میں اپنا کردار ادا کریں۔
خیال رہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے فلسطینی قوتوں پر زور دیا تھا کہ وہ امریکا اور صہیونیوں کے صدی کی ڈیل منصوبے کو ناکام بنانے اور فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے لیے مذاکرات کریں۔
حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ آئندہ ماہ بحرین میں اقتصادی کانفرنس لبنان میں مقیم اور دوسرے ملکوں میں مقیم فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کو سرد خانے میں ڈالنے کا ذریعہ ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی امریکی صدی کی ڈیل کو آگے بڑھانے کی راہ ہموار کرنے کے لیے ہے۔