اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے نے کہا ہے کہ فلسطینی تحریک انتفاضہ اپنے ایک نئے موڑ میں داخل ہوگئی ہے۔ دشمن کونہتے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت اور بے گناہ شہریوں کے قل عام کا حساب چکانا ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان حسام بدران نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اکتوبر کے اوائل سے جاری تحریک انتفاضہ اپنی منطقی انجام اور مقاصد کےحصول تک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انتفاضہ القدس اپنے نئے دور میں داخل ہوچکی ہے جہاں دشمن کو اس کی جارحیت کا ہرصورت میں حساب دینا ہوگا۔ حسام بدران کا کہنا تھا کہ تحریک انتفاضہ فلسطین کے کسی ایک شہر تک محدود نہیں بلکہ اب پورے فلسطین میں پھیلے گی اور غاصب ریاست کے کونے کونے کو نشانہ بنایا جائے گا۔حماس کے ترجمان نے کہا کہ غرب اردن میں جمعہ کی شام فلسطینی مزاحمت کاروں کے یہودیوں پر کامیاب حملے اور مجاھدین کا بہ حفاظت فرار اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینی عوام نے دشمن کے خلاف لڑنے کا ڈھنگ سیکھ لیا ہے۔ یہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی مہارت کا نیا ثبوت ہے کہ انہوں نے دشمن کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ اپنے کم سے کم جانی نقصان کی راہ تلاش کرلی ہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل مغربی کنارے کے الخلیل شہر میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی فائرنگ سے چار یہودی فوجی زخمی ہوگئے مگر صہیونی فوجی فائرنگ کرنے والے فلسطینیوں کو پکڑںے یا ان کی نشاندہی کرنے میں ناکام رہے تھے۔