اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے رہنما ڈاکٹر محمود الزھار کا کہنا ہے کہ اپنی سرزمین اور مقدس مقامات کے حوالے سے فلسطینی قوم اپنے حقوق کے حصول کے لیے ثابت قدم ہے، ان حقوق پر کسی بھی قسم کی سودے بازی نہیں کی جا سکتی۔
وسطی غزہ کی الدرج کالونی کی مسجد سید ھاشم میں نماز جمعہ کا خطاب کرتے ہوئے محمود الزھار نے کہا کہ فلسطینی قوم اپنے مقدس مقامات اور سرزمین کے حوالے سے ثابت قدم ہے اور کسی قسم کی سودے بازی کے حق میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چاہے ساری دنیا کے وزراء خارجہ اس بات پرجمع ہوجائیں ہم اپنی سرزمین کی ایک بالشت سے بھی دستبردار نہیں ہونگے۔
انہوں نے فلسطینی قوم کے حقوق پرزور دیتے ہوئے کہا کہ کسی ملک کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ فلسطینیوں کو اپنے وطن واپس جانے کے حق سے محروم کردے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فلسطینی قوم اپنی چار بنیادوں پر پہاڑوں سے بھی زیادہ ثابت قدم ہے۔ فلسطینیوں سے اپنے عقیدے، اپنی سرزمین، اپنے مقدسات اور مہاجرین کی وطن واپسی سے دستبرداری کی امید نہیں لگائی جا سکتی۔
نہوں نے داخلی اور خارجی سطح کے عہدیداروں سے مطالبہ کیا کہ اپنے وطن کی ایک بالشت بھر زمین سے بھی دستبردار نہ ہوا جائے۔ حماس کے معروف رہنما نے بتایا کہ سن 1948ء میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے بعد سے 60 فیصد فلسطینیوں کو اپنی سرزمین سے ہجرت پر مجبور کر دیا گیا تھا جنہیں اپنا وطن چھوڑے اسی ماہ 66 سال مکمل ہونے والے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ اپنی سرزمین کے حوالے سے اللہ کی سنت تبدیل نہیں ہوتی، پس فلسطینی اپنی سرزمین کی آزادی کے حق پر ڈٹے رہیںگے، انکا کہنا تھا کہ ساری دنیا کو معلوم ہے کہ فلسطینیوں نے اپنی سرزمین کی خاطر کس قدر قربانیاں دیں ہیں اور کس قدر مشکلات کو برداشت کیا ہے۔
محمود الزھار نے دوٹوک انداز میں کہا کہ فلسطینی سرزمین کو قرآن و سنت کا بتایا گیا راستہ اپنا کر ہی آزاد کروایا جا سکتاہے۔ ہم ہر گز یہ قبول نہیں کرینگے کہ وہ ہماری زمین اس کو دے دی جائے جو اس کا مستحق ہی نہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین