اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے امیر قطر شیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی ، ان کی اہلیہ شیخ موزہ اور اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ آج غزہ دورے کا خیرمقدم کیا ہے۔
حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امیرقطر کا دورہ غزہ ایک جرات مندانہ اقدام ہے جو پورے عالم اسلام کے لیے ایک روشن مثال ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق حماس کی جانب سے شیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی کے دورہ غزہ کے حوالے سے رد عمل میں کہا ہے کہ امیر قطر کا یہ دورہ فلسطینیوں کے لیے حد درجہ حساس ہے، کیونکہ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی اسلامی ملک کے سربراہ نے سات سال سے محاصرے کا شکار فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں قدم رکھا ہے۔ فلسطینی عوام امیر قطر اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امیر قطر کے اس دورے سے فلسطینی عوام کے لیے حوصلہ افزائی کا ایک بڑا سامان موجود ہے۔ ان کے اس دورے سے فلسطینیوں کی مشکلات کے حل کی نئی راہیں سامنے آئیں گی بالخصوص محصور غزہ کے عوام کی مدد کے لیے نئے باب کھلیں گے۔ اس کے علاوہ عالمی سطح پراس دورے کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور دیگرمسلم ممالک اور عرب دنیا کے لیے بھی ایک پیغام جائے گا کہ تاکہ وہ بھی محصورین غزہ کی امداد کے بارے میں فکرکریں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس امیر قطرکے دورہ غزہ کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اسے ایک جرات مندانہ اقدام قرار دے رہی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی اسرائیلی ریاستی دہشت گردی میں تباہ حال مکانات اور انفرااسٹرکچر کی بحالی اور تعمیرنو میں بھی مدد ملے گی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین