مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق حماس کےسیاسی شعبے کے رکن عزت الرشق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی پابندیاں اور جماعت کو بلیک میل کرنے کی سازشیں فلسطینی قوم کو اپنے حقوق کےحصول کے لیے جاری جدو جہد سے باز رکھ سکتے ہیں اور نہ ہی خوف زدہ کرسکتے ہیں۔ اس طرح کے ہتھگنڈے ہردور میں آزمائے جاتے رہے ہیں، مگر ان کا نتیجہ الٹ ہی نکلا ہے۔
عزت الرشق کا کہنا تھا کہ امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے حماس کے چار رہ نمائوں پر اقتصادی پابندیاں عاید کرکے امریکیوں نے ایک بارپھر صہیونیوں کے ساتھ اپنی وفاداری کا عہد نبھایا اور فلسطینی قوم کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ظالم کو دہشت گردی جاری رکھنے کا سرٹیفکیٹ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت کی طرف سے حماس کے چار رہ نمائوں پر پابندیاں عاید کرکے یہ ثابت کردیا گیا ہے کہ امریکا فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق کی پامالی اور فلسطینیوں کے قتل عام میں اسرائیل کی مکمل پشت پناہی کررہا ہے۔ امریکی حکومت نے حماس رہ نمائوں کو بلیک لسٹ قرار دے کر اپنا مکروہ چہرہ خود ہی بے نقاب کردیا ہے۔
خیال رہے کہ امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں حماس کے بیرون ملک مقیم چار رہ نمائوں پرجماعت کو فنڈز فراہم کرنے کے الزام میں اقتصادی پابندیاں عاید کی ہیں۔