پولٹ بیورو اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے رکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم پر امریکا میں زیر زمین نیٹ ورک چلانے کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ نیویارک میں بغیر ٹیکس سگریٹ کے لاکھوں کارٹنز سمگلنگ کے الزام میں گرفتار پندرہ افراد کا ان کی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں۔
عزت الرشق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان ناکام کوششوں کا مقصد فلسطینی عوام کی جدوجہد اور ان کے مبنی بر حق کاز کو گہنانا ہے۔
نیویارک حکام نے گزشتہ روز دعوی کیا تھا کہ انہوں نے سگریٹ کے لاکھوں کارٹنز بغیر ٹیکس امریکا سمگلنگ میں ملوث پندرہ فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے، جن میں بعض حماس جبکہ باقی ایک اور ‘انتہا پسند’ گروپ سے وابستہ ہیں۔
نیویارک پولیس کمشنر اور اٹارنی جنرل نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ سمگلروں کے نیٹ ورک نے سگریٹ کے لاکھوں کارٹنز بغیر ٹیکس نیویارک سمگل کر کے بھاری مال کمایا ہے۔ ملزمان کے خلاف چارج شیٹ میں لگائے گئے الزامات ثابت ہونے کی صورت میں انہیں 25 برس تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔
ادھر پولٹ بیورو حماس کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر موسی ابو مرزوق نے کہا کہ سیناء کے علاقے سے اغوا ہونے والے سات مصری فوجیوں کے اغوا میں ان کی جماعت ملوث نہیں ہے۔ انہوں نے کہا اس ضمن میں تمام الزامات بغیر تحقیق لگائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ فلسطینی عوام مصری پولیس اور فوج کے خلاف کبھی معاندانہ سلوک روا نہیں رکھ سکتے۔
غزہ اور مصر کے درمیان زیر زمین سرنگوں سے متعلق موسی ابو مرزوق کا کہنا تھا کہ دونوں فریقوں کے درمیان قانونی اور سیاسی خلا کی وجہ سے زیر زمین سرنگیں موجود ہیں۔ کسی بھی قانونی اور سیاسی اتفاق رائے کے بعد یہ معاملہ حل کیا جا سکتا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین