(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں ان کی تحویل میں موجود ایک صہیونی قیدی نے اپنی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جنگ روکنے اور قیدیوں کی رہائی کے لیے اپنا احتجاج جاری رکھیں۔ قیدی نے کہا کہ ہمارا مقدر طے ہو چکا ہے اور یہ ہمارے آخری دن ہیں۔
القسام نے یہ جملہ نمایاں کیا کہ قیدی آلون اوہل اب بھی غزہ شہر کے اندر ہماری تحویل میں ہے اور اسے جنگی مجرم بنجمن نیتن یاہو کی ضد کی وجہ سے یہاں سات سو سے زائد دن ہو چکے ہیں۔
قیدی آلون اوہل نے قابض حکومت کے سفاک وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے پرانے بیانا ت جن میں وہ دعویٰ کر رہا ہے کہ غزہ سے صہیونی قیدیوں کو زندہ واپس لائیں گے۔ آلون اوہل نے ان بیانات کو جھوٹ قرار دیا۔
آلون اوہل نے سوال کیا کہ کیا اب بھی کوئی ظالم نیتن یاہو کی باتوں پر یقین کرتا ہے؟ اس نے صہیونی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے پیارے گھر والو اور عزیزو، تمہارا شکریہ کہ تم میری خاطر تکلیفیں برداشت کر رہے ہو۔ بدقسمتی سے اب قیدیوں کی حمایت کرنا ایک جرم بن گیا ہے۔ میں معافی چاہتا ہوں کہ میں تم سے وہ چیز مانگ رہا ہوں جو شاید تمہارے اختیار سے باہر ہے۔
اس نے مزید کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ انتہاءپسند وزیر ایتمار بن گویر کی پولیس تمہیں مجرموں کی طرح نشانہ بناتی ہے۔ اس نے قابض اسرائیلی عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں۔
قیدی نے کہا کہ احتجاج کی تصاویر القسام کی تحویل میں موجود قیدیوں کو امید اور حوصلہ دیتی ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہمارا مقدر طے ہو چکا ہے اور یہ ہمارے آخری دن ہیں۔
آلون اوہل نے واضح کیا کہ اسرائیلی قیدی قابض حکومت کے لیے ایک بوجھ بن چکے ہیں۔ اس نے کہا: وہ ہمیں قتل کر دیں گے اور کوئی بھی زندہ واپس نہیں آئے گا۔ وہ قیدیوں سے چھٹکارا پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں تم سے التجا کرتا ہوں کہ انہیں کسی بھی طرح روکو۔
اس نے امریکہ کے مشرق وسطیٰ کے نمائندے اسٹیو وٹکوف کو بھی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ جنگی مجرم نیتن یاہو کو ہمیں قتل کرنے نہ دیں اور نہ ہی اس کوشش میں اس کی مدد کریں۔
آلون اوہل نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جابر نیتن یاہو کی ان پالیسیوں کی حمایت ترک کر دے جو اس نے قیدیوں اور صہیونی عوام کے خلاف جنگ میں اپنا رکھی ہیں۔ اس نے کہا کہ یہ سب کچھ سب کے لیے تباہی کا باعث بنے گا۔