اقوام متحدہ کے نیویارک میں قائم صدر دفتر میں 190 ملکوں کے قومی پرچموں کے بیچ فلسطین کا قومی پرچم بھی لہرا دیا گیا۔ امریکا میں ‘یو این’ ہیڈ کواٹر پر فلسطینی پرچم لہرائے جانے کے بعد اس کے دنیا بھر میں قائم ذیلی اداروں میں بھی فلسطینی علم لہرایا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی قوم پرچم لہرانے کی تقریب جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پرہوئی۔ تقریب میں فلسطینی اتھارٹی کےسربراہ محمود عباس، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون، عرب اور مسلمان ملکوں کے سربراہان، افریقا اور ایشیائی ملکوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 10 ستمبر کو ایک رائے شماری میں اقوام متحدہ میں فلسطینی پرچم لہرانے کی حمایت کی تھی، جس کے بعد فلسطینی اتھارٹی کو اقوام متحدہ میں ایک مبصر ملک کے طور پر شامل کرنے کی منظوری کے ساتھ فلسطینی قومی پرچم لہرانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
فلسطینی پرچم لہرانے کی حمایت میں 119 ممالک نے ووٹ ڈالا جب کہ اسرائیل اور امریکا سمیت آٹھ ملکوں نے مخالفت کی اور برطانیہ سمیت 45 ملکوں نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
اقوام متحدہ اور اس کے تمام ذیلی اداروں میں فلسطینی پرچم لہرانے کا فلسطین بھر میں خیرمقدم کیا گیا۔ اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے اسے فلسطین کی آزادی کی جانب اہم اور مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ اور جنرل اسمبلی کے تمام رکن ممالک کا شکریہ ادا کیا۔