(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے لبنانی قیاد ت سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے امریکی نام نہاد امن منصوبے کے تباہ کن اثرات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے مشکل گھڑی میں فلسطینی قوم کے ساتھ کھڑے رہنے پر لبنانی قیادت کا شکریہ اداکیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں قابض ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے گزشتہ روز لبنان کے صدر میشل عون، وزیراعظم حسان دیاب اور پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری سے ٹیلیفون پر بات گفتگو کی ، حماس کے لیڈر اور لبنانی قیادت میں ہونے والی بات چیت میں امریکا کے نام نہاد امن منصوبے’صدی کی ڈیل’ اور دیگر امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
اسماعیل ھنیہ نے لبنانی قیادت سے نام نہاد امریکی سازشی منصوبے صدی کی ڈیل اور خطے بالخصوص فلسطین کے مستقبل پر اس کے تباہ کن اثرات و مضمرات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ امریکا صیہونی ریاست کا آلہ کار بنا ہوا ہے ۔
لبنانی قیادت نے نام نہاد امن منصوبہ صدی کی ڈیل کو ناکام بنانے کیلئے عالمی سطح پر سفارتی میدان میں کوششیں تیز کرنے کی ضرورت اور اہمیت سے اتفاق کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ کو یقین دلایا کہ ان کا ملک فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق بشمول حق خود ارادیت کی ہرسطح پرحمایت جاری رکھے گا، انھوں نے کہا کہ امریکا کے امن منصوبے میں فلسطینی قوم کے دیرینہ مطالبات اور آئینی ومسلمہ حقوق کو پامال کیا گیا ہے اس لیے اس منصوبے کو مسترد کردیا گیا، لبنانی قیاد ت نے اسماعیل ھنیہ کو یقین دلایا کہ وہ فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت اور امریکا کے سنچری ڈیل منصوبے کے خلاف ہرممکن کوشش اور مدد کریں گے۔
حماس رہ نما اسماعیل ھنیہ نے لبنانی حکومت کے صدی کی ڈیل کے خلاف فلسطینیوں کی حمایت پرمبنی جرات مندانہ موقف کو خراج تحسین پیش کیا