مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ کے دفتر سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم اور اسلامی جہاد کی قیادت کے درمیان ہونے والی بات چیت دونوں جماعتوں کے درمیان تعاون کے فروغ ، سیاسی ہم آہنگی اور غزہ کے عوام کو درپیش مشکلات اور ان کے حل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہ نمائوں نے محصورین غزہ کی مشکلات کم کرنے کے لیے مل کر جدو جہد کرنے پر اتفاق کیا۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی اس وقت توانائی اور صحت کے بدترین بحران کا سامنا کررہی ہے۔ شہر میں 18، 18 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ گذرگاہیں بند ہونے کےباعث غزہ کے اسپتالوں میں ادویات کی مقدار نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔
حماس اور دوسرے فلسطینی جماعتوں نے عوام کو مشکلات سے نکالنے اور فلسطینی اتھارٹی پر غزہ کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے دباو ڈالنے پر اتفاق کیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین