غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے ترک وزیرخارجہ مولود جاویش اوگلو سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ میں فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے خلاف قرار داد پیش کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسماعیل ھنیہ کی طرف سے جاری کرد بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے ترک وزیر خارجہ سے بات چیت میں امریکا کی فلسطینی مزاحمتی قوتوں اور تحریک آزادی کے خلاف مذمتی قرارداد ناکام بنانے پر بات چیت کی۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی میں فلسطینی تحریک آزادی کے خلاف امریکی قرار داد فلسطینیوں کی منصفانہ جدو جہد کی توہین ہے۔ فلسطینی قوم کو عالمی قوانین اور بین الاقوامی اداروں نے آزادی کے حصول کے لیے تمام وسائل کے استعمال کا حق دے رکھا ہے۔ امریکا کی اسرائیل نواز پالیسی شرمناک اقدام اور فلسطینی تحریک آزادی کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ فلسطینی قوم کے مسلمہ حقوق کے حوالے سےامریکی مؤقف فلسطینی قوم پرحملے کے مترادف ہے۔ امریکا کی صیہونیت نواز کا سلسلہ اس وقت عروج پرپہنچا جب امریکا نے تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ القدس منتقل کر دیا اور فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد بند کر دی۔ اب امریکا ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینی تحریک آزادی کو نقصان پہنچاناصیہونیوں کا غلام بنانا چاہتا ہے۔
دوسری جانب ترک وزیرخارجہ نے کہا کہ ترکی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی امریکا کی فلسطینی تحریک آزادی کے خلاف قرارداد ناکام بنانے کا عزم کر رکھا ہے۔
خیال رہے کہ امریکا نے جنرل اسمبلی میں فلسطینی تحریک آزادی کی مذمت اور اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی جدو جہد کے خلاف مذمتی قرارداد لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔