فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے جمعرات کی شب اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سرکردہ رہنما اور البیرہ میونسپل کمیٹی کے سابق میئر الشیخ جمال الطویل کو مغربی کنارے کی عوفر جیل سے رہا کر دیا ہے۔
ایک اسرائیلی عدالت نے پچپن سالہ الشیخ جمال الطویل کو گزشتہ روز انتظامی نظر بندی ختم کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
الشیخ جمال الطویل کے اہل خانہ نے مرکز اطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حماس کے رہنما نے وکیل اپنے خاندان کے سربراہ کی رہائی کی خوشخبری سنائی۔ ان کی رہائی کے بعد انٹلیجنس اداروں نے جمال الطویل کو دوبارہ گرفتار کرنے کے لئے اپیل دائر کی تھی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔
جمال الطویل کو امسال فروری میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں اسرائیل نے دو مرتبہ پہلے بھی عدالت سے رہائی کے بعد فورا ہی گرفتار کر لیا تھا۔ وہ بارہ برس تک انتظامی نظر بندی کی قید کاٹ چکے ہیں۔ اپنی گرفتاری کے دوران ہی وہ میونسپل کمیٹی البیرہ کے میئر بنے لیکن ‘فتح’ حکومت نے انہیں ساز باز کر ان کے عہدے سے سبکدوش کرا دیا اور اپنے طفیلی لوگوں کو زمام کار حوالے کر دی۔ مبصرین کے مطابق ‘فتح’ کا یہ اقدام غیر قانونی اور غیر جمہوری رویے کا مظہر ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین