اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق فوج کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں سیکیورٹی اداروں نے ایک کارروائی کرکے بیت المقدس سے فلسطینی مزاحمت کاروں کو حراست میں لیا ہے۔ حراست میں لیے گئے مزاحمت کار یہودیوں کے مذہبی تہوار’’عید المساخر‘‘ کے موقع پر سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں اور اسرائیلی تنصیبات پرحملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔
صہیونی میڈیا کی جانب سے سامنے آنے والی اطلاعات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے تمام افراد کا تعلق فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے ساتھ ہے۔ انہیں حماس کے عسکری ونگ کی جانب سے کلاشنکوف، مشین گن اور نو ملی میٹر دھانے کا پستول استعمال کرنے کی تربیت دی گئی ہے۔
اسرائیلی اخبار’’یدیعوت احرونوت‘‘ کی ویب سائیٹ پر جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کی شناخت 26 سالہ معن نور الدین احمد شعار اور 32 سالہ دائود رجا دائود عدوان کے ناموں سے کی گئی ہے۔ نور الدین کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس سے ہے جبکہ اس کے دوسرے ساتھی کا تعلق بیت المقدس کے العیزریہ قصبے سے بتایا جاتا ہے۔ دونوں ماضی میں اسرائیلی جیلوں میں بھی قید رہ چکے ہیں۔
صہیونی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ حراست میں لیے گئے فلسطینی مزاحمت کاروں نے یہودی مذہبی تہوار کےموقع پر اہم عسکری اور سیاسی شخصیات کو نشانہ بنانے اور حساس مقامات پرحملوں کا منصوبہ تیار کیا تھا۔ وہ بیت المقدس میں ایک خفیہ مقام پر مقیم تھے اور اسرائیلی فوج کی نقل وحرکت کے بارے میں معلومات جمع کررہے تھے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
