اسرائیلی جیل "الرملہ” میں زیرحراست اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے رہ نما عباس السید پر قابض صہیونی فوجیوں کے قاتلانہ حملے کے بعد اسے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی جالت نہایت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رملہ جیل کے زیرانتظام اسپتال میں زیرعلاج ایک دوسری فلسطینی اسیر خضرعدنان نے اپنے وکیل کو بتایا کہ اسرائیلی فوجی سخت سیکیورٹی میں عباس السید کو اسپتال میں معائنے کے لیے لائے تھے۔ اس دوران اس کی حالت نہایت تشویشناک تھی۔ خضرعدنان نے کہا کہ عباس السید کی خرابی صحت کی بنیادی وجہ چند روز پیشتر اسرائیلی فوجیوں پر اس پر قاتلانہ حملہ ہے۔
فلسطینی اسیر نے بتایا کہ عباس السید کے جسم پر گہرے زخموں کے نشانات تھے اور وہ صحیح طور پر چلنے سے بھی قاصرتھا۔ انہوں نے کہا کہ عباس السید پر جلبوع جیل میں صہیونی ملٹری پولیس نے وحشیانہ تشدد کیا تھا تاکہ اسے جان سے مار دیا جائے تاہم بہیمانہ تشدد کے باوجود وہ فی الحال بہ قید حیات ہے۔
اسیرخضرعدنان نے اپنے وکیل کے ذریعے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ عباس السید کی رہائی کے لیے کوششیں تیز کریں۔ انہوں نے پولیس کے تفتیشی کتوں کے ذریعے جیلوں کی تلاشی لینے کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور انسانیت کے خلاف سنگین جرم قرار دیا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین