(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل فلسطین میں زمینی حقائق کو تبدیل کرنے کے لیے یہودی آبادکاری میں اضافہ کررہا ہے جو ایک خطرناک پیشرفت ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف مسلح مزاحمت کرنےوالی اسلامی تحریک حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے قبوضہ مغربی کنارےمیں قائم کردہ یہودی کالونیوں پرصہیونی ریاست کی عمل داری اور صہیونی ریاست کےقانون کے نفاذ کی کوششوں پر تشویش کا ظہار کرتے ہوئے اس کو خطرناک پیش رفت قرار دیا ہے ۔
اپنے حالیہ جاری ایک بیان میں انھوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا یہودی کالونیوں سے متعلق بیان فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاروں کے اثرو نفوذ اور صہیونی ریاست کی قانونی بالادستی کو عملی شکل دینے کی سازشوں کو آگےبڑھانے کی کوشش کی ہے، اسرائیل حقائق کو تبدیل کرنے کے لیے یہودی آبادکاری میں اضافہ کررہا ہے تاکہ فلسطینی اپنے ہی ملک میں اپنی اکثریت کھو دیں اور صیہونی ریاست مقبوضہ فلسطین میں اپنی اکثریت کوثابت کرنے میں کامیاب ہوسکیں ۔
انھوں نے کہا کہ فلسطین میں یہودی کالونیوں پرصہیونی ریاست کی اجارہ داری اور اسرائیلی ریاست کےقانون نافذ بین الاقوامی قوانین اور عالمی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا تھا کہ جلد ہی غرب اردن کی تمام یہودی کالونیوں پر اسرائیل کا یکساں قانون نافذ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا غرب اردن کسی یہودی کالونی کو ریاست سے الگ نہیں کریں گے۔