فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں حماس کی حکومت کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر ایک نئی تزویراتی حکمت عملی وضع کرنے کی تیاری کر رہی ہےجس کی بنیاد مسلح مزاحمت پر رکھی جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم اپنے مقبوضہ وطن کے چپے چپے کو آزاد کرائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطین کی ادھوری آزادی نہیں چاہیے بلکہ فلسطینی عوام اپنے پورے ملک کو دشمن کے قبضے سے آزاد کرائیں گے۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے ہفتے کے روز حماس کے پچیسویں یوم تاسیس کے موقع پرغزہ کی پٹی میں منعقدہ ایک عظیم الشان جلسےسے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی تھانیداری اور فلسطینیوں کے حقوق غصب کرنے کا دور گذر چکا۔ مستقبل فلسطینیوں کا ہے، اسرائیل کی زوال کا آغاز ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نومبر میں اسرائیل نےایک مرتبہ پھرغزہ کی پٹی کی اینٹ سے اینٹ بجانے اور حماس کے حکومت ختم کرنے کے لیے جنگ مسلط کی تھی لیکن صہیونی دشمن کو بھاگنے کا موقع نہیں ملا اور آخرکار حماس کی شرائط پرجنگ بندی معاہدہ قبول کرنا پڑا ہے۔اسماعیل ھنیہ نے حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل اور جماعت کی جلا وطن قیادت کی وطن آمد کو تاریخی پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ خالد مشعل کی وطن آمد سے فلسطینیوں کے حق واپسی پر عمل درآمد کا آغاز ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خالد مشعل کے غزہ آمد کے بعد اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرنا چاہیے کہ اس نے ہمیں اتنی عظیم فتح اور نصرت سے نوازا ہے۔ خالد مشعل کی غزہ آمد نہ صرف ایک تاریخی واقعہ ہے بلکہ فلسطینیوں کی فتح اور نصرت جبکہ صہیونی دشمن کے زوال کی سب سے بڑی علامت ہے۔فلسطینی وزیراعظم نے خالد مشعل اور حماس کے دیگر رہ نماؤں کی غزہ آمد کو فلسطینیوں کی دشمن کے خلاف مسلح جدو جہد کا ثمر قرار دیا اور کہا کہ مذاکرات کے ذریعے دشمن ہم پر مزید سوار ہو رہا ہے اور ہم آج اپنے سے کئی گنا طاقتور دشمن کے سامنے صرف اس لیے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتے ہیں کہ فلسطینیوں نے مزاحمت کا بابرکت راستہ ترک نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے سلب کیے گئےحقوق کےحصول کا بہتر راستہ صرف مسلح مزاحمت ہے۔ آج اگرفلسطینی مزاحمت کا راستہ ترک کر دیتے ہیں تو صہیونی فلسطینیوں کو زندہ نگل لیں گے۔وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے مسئلہ فلسطین بالخصوص غزہ کی پٹی کے شہریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے پرعرب اور اسلامی ممالک کے کرادر کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہاسلامی دنیا نے فلسطینیوں کو کسی بھی مقام پر تنہا نہیں چھوڑا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فلسطینی بھی اپنے محسنوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین