غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست نے سرخ لکیر عبور کی تو فلسطینی قوم دشمن کے آگے ہتھیار نہیں ڈالے گی بلکہ دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی قوتیں دشمن کے خلاف ہر محاذ پر لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسماعیل ھنیہ کے دفتر سے جاری ان کے ایک بیان کی نقل ذرائع ابلاغ کو بھیجی گئی ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت قضیہ فلسطین، مقبوضہ بیت المقدس، غرب اردن اور غزہ پر چار سو سے جارحیت مسلط کی گئی ہے۔ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی شہریوں کو بھی مظالم کا سامنا ہے اور ان کے بنیادی حقوق کھلے عام پامال کیے جا رہے ہیں۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم کے خلاف جاری امریکی اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل اسیران نے قومی یکجہتی کا بے مثال مظاہرہ کیا ہے۔ جیلوں سے باہر بھی فلسطینیوں کو ایسا ہی اتحاد قائم کرنا ہوگا۔
غزہ کی پٹی میں جاری عوامی مزاحمتی اور احتجاجی تحریک کے بارے میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ غزہ میں حق واپسی اور انسداد ناکہ بندی کے خلاف جاری عظیم الشان مارچ اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گا۔
انہوں نے امریکا کی طرف سے شام کے مقبوضہ وادی گولان پر اسرائیلی ریاست کی خود مختاری تسلیم کرنے کے اعلام کو فلسطینیوں کے خلاف امریکا کا ایک نیاظلم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل کی جانب سے شام کے مقبوضہ وادی گولان پرقبضے کا فیصلہ تاریخی حقائق تبدل نہیں کرسکتا۔