اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے سیاسی شعبے کے رکن ڈاکٹر خلیل حیہ کا کہنا ہے کہ حماس فلسطینی قوم اور تنظیموں کے مابین اختلافات کے خاتمے اور قومی مفاہمت کے لیے سنجیدہ ہے۔
کے رہنما کا کہنا تھا کہ فلسطین تقسیم کو ختم کرنے کے لیے مفاہمت کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کر نا ہوگا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ مفاہمت کی کامیابی کے لیے خاص سوچ، اقدامات اور شرائط ہیں جب تک انہیں ملحوظ خاطر نہیں رکھا جاتا مفاہمت پر عمل مشکل ہوتا ہے۔
حماس نے زور دے کر کہا کہ مفاہمت کے لیے مشکلات کو کمزور کرنا ہوگا۔ فلسطینی جماعتوں کے مابین مفاہمت کے لیے گزشتہ عرصے میں ہونے والے معاہدے کی شقوں پر عمل کرنا لازم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مفاہمت کی راہ میں اس وقت بہت کی بیرونی رکاوٹیں بھی موجود ہیں۔ جب تک ان معاملات کو توازن کے ساتھ حل نہیں کیا جاتا مشکلات میں مزید اضافہ ہوتا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ محمود عباس کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کا عندیہ دراصل فلسطینی مفاہمت پر غیر اطمینان بخش پیش رفت کا پرتو ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین