اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے ترجمان ڈاکٹر فوزی برھوم نے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کے حوالے سے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس اور صہیونی دشمن کے درمیان چھ سال سے جاری غزہ کے محاصرے کے حوالے سے کوئی براہ راست یا بالواسطہ بات چیت نہیں ہو رہی۔
ہفتے کے روز سماجی روابط کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں اس حوالے سے نشر ہونے والی خبریں گزشتہ عرصے میں مصر کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے مابین ہونے ہونے والے سیز فائر معاہدے کی شقوں سے ہی تعلق رکھتی ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ حماس نے اب تک اس سیز فائر معاہدے پر پوری طرح عمل کیا ہے اور اسی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے مصر سے مسلسل رابطے میں ہے۔ اس معاہدے میں غزہ میں تعمیراتی میٹیریل اور دیگر سامان کی ترسیل اور غزہ کی راہداریاں کھولنے کی شقیں بھی شامل تھیں جن پر ابھی تک عمل نہیں ہو سکا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں اسرائیل نے غزہ پر آٹھ روز تک خوفناک بمباری کی تھی۔ جس کے بعد اسرائیل مصر کی ثالثی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی شرائط پر امن معاہدے پر مجبور ہو گیا تھا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین