• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعرات 18 ستمبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home حماس

اسرائیل سے جنگ نہیں چاہتے مگر دفاع سے غافل بھی نہیں رہیں گے: مشعل

منگل 15-03-2016
in حماس
0
0Pala0666
0
SHARES
0
VIEWS

(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے واضح کیا ہے کہ ان کی جماعت غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے ساتھ کسی نئی جنگ کی خواہاں ہرگز نہیں مگرجنگ مسلط کی گئی فلسطینی قوم پورے عزم کے ساتھ جنگ لڑے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ حماس اور تحریک فتح سمیت تمام فلسطینی دھڑوں کے درمیان مفاہمت وقت کی ضرورت ہے اور ان کی جماعت جلد ہی فتح کے ساتھ رابطے بحال کرے گی۔

خالد مشعل نے ان خیالات کا اظہار انگریزی زبان میں نشریات پیش کرنے والے فرانسیسی ٹی وی 24 کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کی جانب سے دشمن کے خلاف مسلح مزاحمت دفاعی ہتھیار ہے۔ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیل کے خلاف جاری مزاحمت دشمن کے جرائم کےخلاف فلسطینیوں کا فطری رد عمل ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا ان کی جماعت غزہ میں کسی نئی جنگ کی تیاری کررہی ہے تو خالد مشعل نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ حماس غزہ میں نئی جنگ نہیں چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کا خبط صہیونیوں پر سوارہے جو آئے روز غزہ کی پٹی پر جنگ مسلط کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے لاکھوں لوگوں پر بھوک ، افلاس اور غربت مسلط کرنا بھی جنگ کی بدرین شکل ہے اور یہ جنگ گذشتہ ایک عشرے سے غزہ کے عوام پر مسلط کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب قابض اسرائیل فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے نکالے گا، ان کے مکان مسمار کرے گا، املاک پرقبضے کرے گا۔ اراضی پریہودیوں کو آباد کرے گا، بیت المقدس کو یہودیت میں تبدیل کرے گا اور مسلمانوں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کرے گا تو فلسطینی اس کے خلاف ضرور اٹھیں گے۔

انتفاضہ نے قبلہ اول کا دفاع کیا

فلسطینی علاقوں مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیل کے خلاف جاری پرتشدد کارروائویں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں خالد مشعل نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ صہیونی ریاست کے جبرو تشدد کا رد عمل ہے۔ جب صہیونی ریاست نے تمام راستے بند کردئے تو فلسطینیوں کو مزاحمتی کارروائیوں پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں جاری تحریک انتفاضہ القدس کو دبانے کے لیے اسرائیل نے ہزاروں فلسطینیوں کوگرفتار کرکےجیلوں میں ڈالا مگردشمن انتفاضہ کو دبانے میں پھربھی کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔

خالد مشعل کا کہنا تھا کہ فلسطین میں تحریک انتفاضہ اس وقت اٹھی جب صہیونی وزیراعظم نے مسجد اقصیٰ کی یہودیوں اور فلسطینیوں کے درمیان زمانی اور مکانی تقسیم کی ریشہ دوانیاں شروع کیں۔ مسجد اقصیٰ فلسطینیوں کے لیے سرخ لکیر ہے جس پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ فلسطینی قوم دفاع قبلہ اول کے لیے قربانیاں دے رہی ہے اور تحریک انتفاضہ کے نتیجے میں قبلہ اول محفوظ ہوا ہے۔

قومی مفاہمت پر زور

خالد مشعل نے اسرائیل کے خلاف جدو جہد جاری رکھنے کے عزم کے ساتھ ساتھ فلسطینی دھڑوں میں مفاہمت کی ضرورت پربھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی سیاسی جماعتیں قومی مفاہمت اور مصالحت کے جس سفرپرنکلی ہیں اس کی منزل ابھی نہیں آئی ہے۔ مفاہمتی بات چیت کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ حماس اور فتح کی قیادت کے درمیان آئندہ ہونے والی ملاقاتوں میں قومی مفاہمت کی راہ میں حایل رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔

ایک سوال کے جواب میں خالد مشعل نے کہا کہ وہ جلد ہی فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے بھی ملاقات کریں گے۔ ہماری یہ ملاقاتیں قومی ضرورت ہیں اور قومی مفاہمت کو آگے بڑھانے کا راستہ ہیں۔

مصر کے الزامات

خالد مشعل سے پوچھا گیا کہ مصرکی جانب سے حماس پر قاہرہ کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے الزامات کے ساتھ حال ہی میں یہ الزام بھی عایدکیا گیا تھا کہ حماس مصری پراسیکیوٹر جنرل ھشام برکات کے قتل میں ملوث ہے۔ اس پرخالدمشعل نے کہا کہ حماس پرمصر کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی ثبوت نہیں اور نہ ہی حماس نے مصری پراسیکیوٹر جنرل ھشام برکات کے قتل میں کسی قسم کی معاونت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حماس مصرسمیت کسی بھی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں داخل اندازی نہیں کرتی۔ نہ آج تک کی اور نہ ہی آئندہ ایسا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مصر کیجانب سے حماس کے مذاکراتی وفد کا استقبال اس بات کا ثبوت ہے کہ حما کی قیادت پرالزامات بے بنیاد ہیں اور صرف میڈیا پروپیگنڈہ ہیں۔

ایران سے تعلقات

فرانسیسی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران خالد مشعل نے اعتراف کیا کہ شام میں پیدا ہونے والے تنازع نے حماس اور ایران کے درمیان فاصلے بڑھائے ہیں تاہم ان کاکہنا تھا کہ حماس کے تہران کےساتھ اب بھی رابطے ہیں مگر دو طرفہ تعلقات میں کمی آئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں خالد مشعل نے کہاکہ حماس تمام مسلمان ملکوں کو ایک نظر سے دیکھتی ہے۔ فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرنے والا کوئی بھی ملک ہوچاہے مغربی ممالک ہی کیوں نہ ہوں حماس ان کے ساتھ بھی اچھے مراسم کےقیام کی خواہاں رہے گی کیونکہ ہم مسئلہ فلسطین میں فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کی بنیاد پرتعلقات استوار کرتے ہیں۔

Tags: israelipalestineThirdIntifadaUnitedForPalestine
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.