اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی شکل میں تعلقات کے قیام کی تمام تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے اپنے دیرینہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی دشمن سے تعلقات کا مطلب ہزاروں معصوم شہیدوں کے خون سے غداری ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق حماس نے اپنے ایک تازہ بیان میں عرب ممالک اور مسلم دنیا پر زور دیا ہے کہ وہ صہیونی دشمن کی جانب سے قربت کی کوششوں کی پائوں کی ٹھوکر رسید کرتے ہوئے یہ ثابت کریں کہ مسلمان صہیونیوں کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات قائم نہیں کرسکتے ہیں۔بیان میں کہا گیاہے کہ اسرائیل ایک سازش کے تحت مسلمان ملکوں میں دخل اندازی کرتے ہوئے ان سے تعلقات کے قیام کے لیے کوشاں ہے مگر فلسطینی قوم کو یقین ہے کہ اسرائیل کی یہ تمام سازشیں ناکام ہوں گی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ صہیونی ریاست کے فلسطینیوں پر مظالم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ صہیونی فوج آئے فلسطینیوں پر ظلم ڈھا رہی ہے اور مسجد اقصیٰ کی تقسیم کی بیمار ذہنیت کی عکاس سازشیں مسلسل جاری ہیں مگر حماس اور فلسطینی قوم مل کر اسرائیلی ریشہ دوانیوں کو ناکام بنائیں گے۔
حماس نے فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ القدس کی حمایت کی اور پوری مسلم دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں انتفاضہ القدس کو کامیاب بنانے کے لیے مدد اور نصرت کریں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی قوم وطن عزیز کی آزادی اور مقدس مقامات کے دفاع کے لیے اپنی جانیں نچھاور کررہے ہیں۔ فتح ونصرت فلسطینی قوم کی ہوگی اور دشمن کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔