اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے انکشاف کیا کہ ہے اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کے بدلے 1027 فلسطینی اسیران کی رہائی کا معاہدہ دو الگ پیپرز پر ہوا ہے۔ ایک صفحے پر بریگیڈ اور مصر جبکہ دوسرے صفحے پر مصر اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے۔
اتوار کے روز القسام بریگیڈ کی ویب سائٹ پر نشر بیان میں بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور القسام بریگیڈ کے درمیان اس ضمن میں ہونے والے مذاکرات بالواسطہ تھے جس کی نگرانی مصری حکومت کر رہی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ ان مذاکرات کے دوران عزالدین القسام بریگیڈ اور اسرائیلی وفود کے درمیان باقاعدہ کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے۔
ابوعبیدہ کا کہنا تھا دراصل یہ دو معاہدے ہیں ایک معاہدہ حماس اور مصر جبکہ دوسرا مصر اور اسرائیل کے درمیان۔ انہوں نے کہا کہ قیدیوں کیرہائی کے لیے جاری ان بالواسطہ مذاکرات میں اسرائیلی داخلی سکیورٹی ایجنسی’’شاباک‘‘ کے سربراہ نے دو مرتبہ القسام بریگیڈ کے وفد سے ملنے کی درخواست کی تاہم وفد نے اس ملاقات سے انکار کر دیا تھا۔
ابو عبیدہ نے بریگیڈ اور آزادی پانے والے تمام اسیران کی ترجمانی کرتے ہوئے اس معاہدے میں ثالثی کا کردار ادا کرنے پر مصری حکومت کا شکریہ ادا کیا۔