مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یمن کی سماج پارٹی برائے اصلاح اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت کے حوالے سے خالد مشعل کی جانب سے ثالثی کے لیے کوئی تجویز نہیں دی گئی ہے۔ اس حوالے سے ذرائع ابلاغ میں آنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں عرب پریس میں یہ خبر شائع ہوئی تھی کہ خالد مشعل یمن کی اخوان المسلمون اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کی کوشش کررہے ہیں۔ خبرمیں بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب نے حماس کی قیادت سے کہا ہے کہ وہ ریاض اور یمنی اخوان المسلمون کے درمیان صلح کے لیے ثالثی کا کردار ادا کریں۔ تاہم حماس کی جانب سے باضابطہ طور ان اطلاعات کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی تاہم ایک مصدقہ ذریعے کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے ثالثی کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔
خیال رہے کہ یہ یمنی اخوان المسلمون اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کی مساعی سے متعلق یہ خبریں ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب دوسری جانب سعودی عرب کی جانب سے خالد مشعل کو دورہ ریاض کی دعوت کی خبریں بھی گردش کررہی ہیں۔ حماس کے مرکزی رہ نما ڈاکٹر محمود الزھار نے اپنے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے خالد مشعل کو دورہ ریاض کی باضابطہ دعوت دی گئی ہے۔ وہ جلد ہی ریاض کا دورہ کریں گے تاہم اس دورے کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین