اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سرہرا خالد مشعل نے تنظیم کے عسکری شعبے کے شہید سربراہ کمانڈر احمد الجعبری کو خراج پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید الجعبری مسلم امہ کے عظیم ہیرو تھے۔
وہ جب تک زندہ رہے ایک بہادر انسان اور ہیرو کی طرح زندگی گذاری اور ایک بہادر کی طرح جام شہادت نوش کر کے سرخرو ہوگئے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق خالد مشعل نے ان خیالات کا اظہار سوڈان کےدورے کے دوران خرطوم میں ایک نیوزکانفرنس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میری احمد الجعبری کے ساتھ کئی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ میں ان ملاقاتوں کو ایک ہیرو کے ساتھ گذرے قیمتی لمحات کے طورپر یاد رکھوں گا۔ الجعبری شہید ایک ایسے بطل اور ہیرو تھے کہ جس شخص نے بھی لمحہ بھرکو انہیں دیکھ لیا وہ ان کی بہادری کا قائل ہوئے بغیر نہیں رہ سکا۔ وہ ایک بہادر، تعلیم یافتہ، ذہین، ملنسار اور قوی عزم اور ارادے کے انسان تھے۔ جعبری نے اپنی قیمتی جوانی کے کئی سال صہیونی جیلوں میں گذارے لیکن اس کےپائے استقامت میں ذرا برابر لغزش نہیں آئی۔ وہ فلسطین کے لیے پیدا ہوئے تھے اورفلسطین کے لیے اپنی جان قربان کر گئے۔
خالد مشعل نیوز کانفرنس میں اپنےجذبات پرقابو نہ رکھ سکے اور آبدیدہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ آج فلسطین کی سرزمین کو اپنے ایک عظیم ہیرو اور اس کے کئی ساتھیوں کا خون پیش کر دیا ہے۔ وطن ہم سے جتنی جانوں کی قربانی بھی مانگے گا ہم دیں گے۔ لیکن میں اس موقع پر اپنی طاقت کے نشے میں چور صہیونیوں کو ایک مرتبہ پھر پیغام دیتا ہوں کہ وہ وقت دور نہیں جب فلسطین میں انہیں زخم چاٹنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صہیونیو! سن لوفلسطین میں تمہارا کوئی مستقبل نہیں ہے، تم جلد یہاں سے دفع ہوجاؤ گے۔ ہمارے شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ یہ خون فلسطینی قوم کی فتح و نصرت کی تاریخ لکھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونیوں کی گاڑی اب الٹے پہیوں کے بل گھومنا شروع ہوگئی ہے۔ عرب بہاریہ نے صہیونی کو یہ بتادیا ہے کہ وہ زیادہ دیرتک فلسطینیوں کے حقوق غصب کر کے یہاں جارحیت مسلط نہیں کرسکتے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین