(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما نے غزہ میں جاری صیہونی ریاست کی جانب سے فسلطینیوں کی نسل کشی کو ختم کرنے کے لیے "جنگ بندی کی ضرورت” پر زور دیا اور کہا کہ ثالثوں کے ساتھ مذاکرات بغیر کسی نئی تجویز کے جاری ہیں۔
حماس کے سیاسی بیورو کے رکن حسام بدران نے کہا کہ "یہ جنگ غیر معینہ مدت تک جاری نہیں رہ سکتی، لہذا جنگ بندی تک پہنچنا ضروری ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "ثالثوں کے ساتھ بات چیت اب بھی جاری ہے، لیکن تاحال کوئی نئی تجاویز سامنے نہیں آئی ہیں۔” ان کا کہنا تھا کہ حماس ایسے تمام اقدامات کے لیے تیار ہے جو جنگ بندی کے قیام اور فلسطینی عوام کے خلاف غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جاری نسل کشی کو روکنے میں مددگار ثابت ہوں۔
حسام بدران نے مزید کہا کہ حماس جنگ بندی کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی، تاکہ فلسطینی عوام کو اس غیر انسانی جنگ سے نجات مل سکے، جو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی ہے۔
اس سے قبل، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ نئے مذاکرات جاری ہیں، جن کا مقصد غزہ سے مزید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کو ممکن بنانا ہے۔ نیتن یاہو نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "ہم ایک اور معاہدے پر کام کر رہے ہیں، جس کی کامیابی کی امید ہے، اور ہم تمام یرغمالیوں کو نکالنے کے لیے پُرعزم ہیں۔”
امریکی صدر ٹرمپ نے بھی کہا کہ "ہم یرغمالیوں کو نکالنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، اور ہم ایک اور جنگ بندی پر غور کر رہے ہیں۔ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔”
واضح رہے کہ امریکا، قطر اور مصر کی ثالثی سے ایک عارضی جنگ بندی 19 جنوری کو نافذ ہوئی تھی، جو 18 مارچ کو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے فضائی حملوں کے دوبارہ آغاز کے بعد ختم ہوگئی۔ اس جنگ بندی کے دوران 33 اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی ممکن ہوئی تھی، جن میں سے 8 کی موت ہو چکی تھی، اور اس کے بدلے میں تقریباً 1,800 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔
یہ صورتحال غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر ظلم و جبر کی بدترین مثال ہے، جس میں فلسطینی عوام کی جان و مال کا کوئی احترام نہیں کیا جاتا، اور اسی وجہ سے حماس کی قیادت اس بات پر زور دے رہی ہے کہ جنگ بندی کے ذریعے فلسطینیوں کے حقوق کا تحفظ اور اسرائیل کے ظلم کا خاتمہ کیا جائے۔