(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس رہنما نے کہا کہ مقبوضہ علاقوں کے فلسطینی القدس میں ہمارے فلسطینی بھائیوں کے لیے سب سے بڑی دفاعی لائن ہیں جبکہ القدس میں ہمارا مسئلہ سیاسی، قومی اور دینی نوعیت کا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صیہونی ریاستی دہشتگردی اور بدترین مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے بیرون ملک سیاسی امور کے سربراہ خالد مشعل کی جانب سےبیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ قابض حکام کو اندازہ نہیں تھا کہ القدس میں لڑی جانے والی جنگ فلسطینیوں کے لیے باعث برکت ہوگی اور فلسطینی قوم پوری مسلم امہ سمیت ایک نئے عزم کے ساتھ کھڑی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ وسط مئی کے دوران غزہ کی پٹی پر اسرائیلی ریاست کی مسلط کی گئی جنگ کے دوران فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے اپنی دفاعی صلاحیت میں جدت اور نئی ایجادات کا ثبوت پیش کیا ہے۔
خالد مشعل نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے کئی پہلو ہیں سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں کے فلسطینی القدس میں ہمارے فلسطینی بھائیوں کے لیے سب سے بڑی دفاعی لائن ہیں جبکہ القدس میں ہمارا مسئلہ سیاسی، قومی اور دینی نوعیت کا ہے، القدس کو چھیڑنا آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ اس لیے قابض اسرائیلی ریاست کے ظالمانہ اقدامات کے جواب میں فلسطینیوں کو عزم، استقامت اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شکست کا لفظ ہماری لغت میں نہیں، معرکہ القدس نے فلسطینیوں کو ماہ صیام کے آخری عشرے میں قابض دشمن کے خلاف مشتعل کیا۔ فلسطینی قوم اپنے مقدس مقام کی طرف متوجہ ہوئی اور دشمن کو باور کرایا کہ فلسطینی قوم القدس پر کوئی سمجھوتا نہیں کرسکتے