(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بین الاقوامی سطح پرصارفین نے صیہونی فوج کے فلسطینیوں پر جاری مظالم کے باعث آڑے ہاتھوں لیا اورانہیں یاد دلایا کہ وہ خود اپنی ویب سائٹس ملائیشین ہیکرز سے نہیں بچا سکے تو دوسروں کو مدد کیسے فراہم کریں گے۔
گذشتہ دو روزمیں دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک اور اس کی ذیلی ایپس انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی 4 اور 5 اکتوبر کو 6 گھنٹے تک اچانک سروس بند ہوجانے پر مزاحیہ تبصروں کا حصہ بنتے ہوئے قابض ریاست اسرائیل کی فوج نے بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کیا جسےفلسطینیوں پر قابض ریاست کے وحشیانہ مظالم کے باعث سوشل میڈیا صارفین نے شدید ناپسندیگی کا اظہار کیا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے ٹوئٹ میں فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کو مینشن کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اسرائیلی فوج کی ٹیکنیکل ٹیم سوشل ایپس اور ویب سائٹس کی سروس بحالی کے لیے مدد فراہم کر سکتی ہے اور کیا انہیں کوئی مدد درکار ہے؟
اگرچہ اسرائیلی فوج کی جانب سے مدد کی پیش کش پر فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام نے کوئی جواب نہیں دیا لیکن بین الاقوامی سطح پرصارفین نے صیہونی فوج کے فلسطینیوں پر جاری مظالم کے باعث آڑے ہاتھوں لیا اورانہیں یاد دلایا کہ وہ خود اپنی ویب سائٹس ملائیشین ہیکرز سے نہیں بچا سکے تو دوسروں کو مدد کیسے فراہم کریں گے۔
اسرائیلی حکام کا عام رویہ ہے کہ وہ غزہ کی مزاحمتی تحریک حماس کے خلاف الزامات کا بازار گرم رکھتے ہیں جسے طنز کا نشانہ بناتا ہوئےبین الاقوامی صارفین نے طنزیہ لکھا کہ ممکن ہے کہ صیہونی فوج فیس بک کو مدد فراہم کرتے ہوئے اس کے ہیڈ کوارٹر پر میزائل فائر کرے اور کہے کہ ان کے دفاتر حماس والے استعمال کر رہے تھے۔