(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کا وفد فلسطینیوں کے مفادات اوران کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے قاہرہ پہنچاہے تاہم اسے ابتدائی پیش رفت کی جگہ اہم پیش رفت نہیں کہا جاسکتا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف غزہ میں برسر پیکار اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے اپنے تردیدی بیان میں کہا ہے کہ صہیونی حکام کے ساتھ جنگی قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے ابھی تک کسی قسم کی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
مختلف ذرائع ابلاغ کی جانب سےاسلامی تحریک مزاحمت کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ حماس کے رہنما اسرائیل کے ساتھ تبادلے کا معاہدہ مکمل کرنے کے لیے قاہرہ پہنچے ہیں۔اسرائیل اورغزہ کے دھڑوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
حماس کی قیادت کی جانب سے ان خبروں کی صداقت کی تردید کی گئی ہےاور کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے معاہدے کی تکمیل ابھی نہیں ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ حماس کے ترجمان حازم قاسم نے اعلان کیا تھا کہ تحریکی وفد سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی قیادت میں مصرکے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور فلسطینیوں کے مفادات کے لیے ان کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے قاہرہ پہنچاہے تاہم اسے ابتدائی پیش رفت کی جگہ اہم پیش رفت نہیں کہا جاسکتا۔