(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی افسران نے غزہ کی مشکل انسانی اور اقتصادی صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے کہ اسرائیل اور غزہ پٹی میں موجود دھڑوں کے درمیان سیکیورٹی بگڑے ، تل ابیب کو موجودہ حالات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حماس کے ساتھ قیدیوں کی ڈیل کو مکمل کرنا چاہیے۔
اسرائیل کے عبرانی نشریاتی ادارے کی جاری ایک رپورٹ کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کے غاصب صہیونی حکمرانوں کے مقابلے میں اسرائیل کی فوجی قیادت کی جانب سے بند کمرہ میٹنگ کی گئی۔
صہیونی فوج کے اعلیٰ افسران کی اس میٹنگ میں غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ہاتھوں جنگی قیدی بننے والے صہیونی فوجیوں کی رہائی کیلیے جلد اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئےصہیونی افسران نے غزہ کی مشکل انسانی اور اقتصادی صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے کہ اسرائیل اور غزہ پٹی میں موجود دھڑوں کے درمیان سیکیورٹی بگڑے ، تل ابیب کو موجودہ حالات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حماس کے ساتھ قیدیوں کی ڈیل کو مکمل کرنا چاہیے۔
غزہ کی نئی صورت حال پر روشنی ڈالتے ہوئے صہیونی افسران نے جنگی قیدیوں کےتبادلے میں التوا کو دونوں فریق اسرائیل اور حماس کے معاہدوں میں سمجھوتے کیلیے نئی راہ نکانے پر غور کیا تاکہ ان کے صہیونی فوجی ہیدار گولڈن اور اورون شال کے ساتھ ساتھ ہشام السید اور مینگسٹوکی لاشوں کی واپسی کے معاہدوں کے ذریعےحالات کی ابتری سے قبل ہی معاملہ حل کیا جانا ممکن ہو سکے ۔
خیال رہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے اور القدس میں قابض فوج اور فلسطینیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی میںمسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جو حالات کی مزید خرابی کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔