(روزنامہ قدس – آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی عبرانی "والہ نیوز” ویب سائٹ نے صیہونی فوجی قیادت کے اندازوں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے پاس اب بھی غزہ کے اندر سینکڑوں راکٹ موجود ہیں۔ تاہم، غزہ کے گنجان آباد علاقوں میں شہریوں کی حفاظت کے پیشِ نظر، حماس اس وقت ان راکٹوں کے استعمال سے گریز کر رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، غزہ میں تقریباً 40,000 مسلح مزاحمتی عناصر اب بھی متحرک ہیں، جن کا تعلق مختلف فلسطینی تنظیموں، بالخصوص حماس سے ہے۔ کئی مہینوں پر محیط جارحانہ کارروائیوں کے باوجود، فلسطینی مزاحمتی دھڑوں کا عسکری ڈھانچہ اب بھی منظم اور مربوط انداز میں کام کر رہا ہے۔
اسرائیلی فوجی اندازوں میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے زیر زمین سرنگوں کا نیٹ ورک تاحال فعال ہے۔ یہ نیٹ ورک غزہ شہر، خان یونس اور مرکزی پناہ گزین کیمپوں میں سب سے زیادہ مؤثر ہے، اور اسے فوجی چالوں، رسد کی ترسیل اور غیر قانونی صیہونی ریاست کی افواج کو حیران کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
ادھر چینل 14 نے اطلاع دی ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست کی فوج نے اپنی سیاسی قیادت سے منظوری حاصل کرنے کے بعد غزہ میں زمینی کارروائی کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے۔ اس مرحلے میں پانچ فوجی ڈویژنز حصہ لے رہی ہیں، جن کا بنیادی ہدف خان یونس اور شمالی غزہ کے علاقے ہیں۔
غزہ میں جاری یہ تازہ ترین پیش رفت اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ تمام تر جارحیت کے باوجود فلسطینی مزاحمت نہ صرف باقی ہے بلکہ منظم انداز میں دفاع جاری رکھے ہوئے ہے۔