مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی خفیہ ادارے "شاباک” کے چیف "یورم کوھین” نے کنیسٹ[پارلیمنٹ] کی خارجہ ودفاع کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تزویراتی اعتبار سے حماس کی پوزیشن بہت کمزور ہے۔ خاص طورپر اقتصادی پہلو سے حماس کی کمزوری واضح دکھائی دیتی ہے لیکن اس کا عسکری ونگ مسلسل جنگی تربیت کے حصول کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ حماس کا عسکری ونگ القسام بریگیڈ ایک نئی جنگ کے لیے خود کو تیار کرچکا ہے۔
انہوں نے الزام عاید کیا کہ مغربی کنارے میں رواں سال حماس کے زیرانتظام مزاحمت کاروں کی 60 کارروائیوں کو ناکام بنایا ہے جب کہ سنہ 2014 ء میں ایسی 130 کارروائیوں کو ناکام بنایا گیا تھا۔
صہیونی انٹیلی جنس چیف کا کہنا تھا مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں کےدرمیان جاری تعاون موثر نتائج مرتب کررہا ہے اور اسے جاری رہنا چاہیے کیونکہ عباس ملیشیا نے اسرائیل کے خلاف کی جانے والی کئی خطرناک سازشوں کو ناکام بنایا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
