مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حسام بدران نےاپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے مندوب برائے اسپورٹس جبریل الرجوب کی جانب سے "فیفا” میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی درخواست دینا اور عین وقت پر رائے شماری سے کچھ ہی دیر قبل اسے واپس لے لینا کس قدر افسوسناک واقعہ ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو قوم نہیں بلکہ اسرائیل زیادہ عزیز ہے اور صہیونی دشمن کو کسی قیمت پر ناراض نہیں کیا جاسکتا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست کے ساتھ تعاون کی یہ بھی ایک نئی شکل ہے کہ اس کے خلاف عالمی سطح پر مختلف اداروں میں کارروائی کو روک کر فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کو جاری رکھنے کا نیا موقع فراہم کیا جائے۔
حسام بدران کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے "فیفا” کے اجلاس میں جس طرح کی اسرائیل نوازی کا مظاہرہ کیا گیا ہے اس کے بعد قوم کا اتھارٹی اور ان کے تمام عہدیداروں پر اعتماد اٹھ چکا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز فیفا کی جنرل کانگریس کے اجلاس میں فلسطین میں اسرائیل کےہاتھوں کھیل پرپابندیوں کے رد عمل میں صہیونی ریاست کی "فیفا” میں رکنیت معطل کرنے کی درخواست دی گئی تھی مگر فلسطینی اتھارٹی کے عہدیدار جبریل الرجوب نے عین وقت پرجب درخواست پر رائے شماری ہونا تھی درخواست واپس لے لی تھی۔
فلسطینی اتھارٹی کے اس اقدام پر پورے ملک میں کھیل کے شعبے سے دلچسپی رکھنے والے شہریوں کی اور سیاسی اور سماجی حلقوں کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
