لبنان کی طاقت ورشیعہ تنظیم”حزب اللہ” نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس و ثقافت میں فلسطین کو مستقل رکنیت کا درجہ حاصل ہونے پر امریکا کے دشمنانہ ردعمل پر سخت تنقید کی ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کی یونیسکو میں فلسطینی ریاست کو رکنیت کا درجہ دینے پر یونیسکو کی امداد بند کرنا ظالم کےظلم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔ امریکا نے یونیسکو کی امداد بند کر کے ثابت کر دیا ہے کہ اس کے فلسطینیوں کے حقوق کے دعوے جھوٹ اور دروغ گوئی کے سوا کچھ نہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حزب اللہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں”یونیسکو” میں فلسطین کو مستقل رکنیت دینے کے اقدام کو سراہا گیا اور فلسطینیوں کے لیے اسے ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔
بیان میں کہا گیا کہ یونیسکو میں فلسطینی ریاست کوایک مستقل رکن کے ملک کا درجہ دیا جانا فلسطینیوں کا بنیادی حق ہے۔یہ فلسطینی عوام کی بہت بڑی کامیابی ہے کہ یونیسکومیں طویل کوششوں کے بعد اب انہیں یہ حق ملا ہے۔
تنظیم نے امریکا، کینیڈ، اسرائیل اور بعض دیگر ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو اقوام متحدہ کے اداروں میں مستقل رکنیت کا درجہ دلوانے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے پر انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
بیان میں کہا گیا کہ امریکا نے فلسطینی ریاست کی یونیسکو میں رکنیت کی مخالفت کر کے تکبراور فلسطین دشمنی کا مظاہرہ کیا ہے۔
حزب اللہ نے یونیسکو میں امریکا کی جانب سے امداد کی بندش کے تناظر میں بات کرتے ہوئےحزب اللہ نے اسلامی دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ یونیسکو میں امریکی امداد کی بندش کے بعد ادارے کو امداد کی کمی نہ ہونے دیں بلکہ امداد کی قلت وہ اپنی طرف سےفنڈز فراہم کر کے پوری کریں۔