(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض فوج کے حملوں میں 10بچوں سمیت کم از کم 42 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جس کے بعد غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 200 تک پہنچ چکی ہے۔
تفصیلات کےمطابق گذشتہ روز قابض صہیونی فوجی حملوں کے نتیجےمیں اپنے خاندان کو کھو دینے والی چھ سالہ فلسطینی بچی سوزی اشکنتانہ کی آنکھ غزہ کے ہسپتال میں کھلی جہاں انھیں ان کے گھر کے ملبے سے نکال کر لایا گیا تھاقابض فوجی حملے میں بچی کی والدہ اور چاروں بہن بھائی شہید ہو گئےبچی کے زخمی والد کو ہسپتال میں اطلاع ملی کہ ان کی بچی زندہ بچ گئی ہے۔
سات گھنٹے تک ملبے تلے دبی رہنے والی یہ بچی غزہ کے شفا ہسپتال میں اپنے والد سے ملی جہاں ان کے زخموں کا علاج کیا جا رہا تھا، اپنی بیٹی کے پاس ہسپتال کے بستر پر پڑے، ریاض کہتے ہیںکہ میرے اندر شدید غصہ اور مایوسی بھری تھی اور میں مرنا چاہتا تھا لیکن جب میں نے سنا کہ میری ایک بیٹی زندہ ہے تو میں نے خدا کا شکر ادا کیا کیونکہ اس بیٹی کی مسکراہٹ میں میری ہلاک ہو جانے والی بیٹیوں کی مسکراہٹیں بھی زندہ ہیں۔
غزہ کی جانب سے تازہ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 10 بچوں سمیت کم از کم 42 افراد شہید ہو گئے ہیں جس کے بعد غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 200 تک پہنچ چکی ہےجبکہ اسرائیل کا بھی دعویٰ ہے کہ حماس تنظیم نے اسلامی جہاد اور دیگر عسکریت پسند گروپوں کے ساتھ اسرائیلی شہروں کی طرف 2800 راکٹ فائر کیے ہیں۔