اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ سے باضابطہ طورپر ایک تحریری مراسلے میں فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے شہید کمانڈر عدنان الغول کے نام سے اسکول کے افتتاح اور اس میں اقوام متحدہ کےتعاون پر سخت احتجاج کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ حماس کے سابق کمانڈر محمد الغول کے نام سے اسکول کےقیام پر اقوام متحدہ کی ایک ذیلی تنظیم کا تعاون کرنا اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ اقوام متحدہ فلسطینی مزاحمت کاروں کو یہودیوں کے قتل کا ایوارڈ دینا چاہتی ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ حماس کے کمانڈر محمد الغول بیتس یہودیوں کے قتل میں ملوث ہیں اور ان کے نام کے ساتھ اسکول کا قیام ان بتیس یہودی خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کے بجائے زیادتی کی علامت ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کیا اقوام متحدہ کی امدادی تنظیمیں فلسطینی مزاحمت کاروں کو خراج عقیدت اور خراج تحسین پیش کرنے کے لیے بنائی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ حماس کے سابق کمانڈر محمدالغول شہید کے نام سے حال ہی میں غزہ کی پٹی کے وسط میں ایک سکو کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ یہ اسکول لیبیا کی حکومت اور اقوام متحدہ کی ایک امدادی تنظیم کے مشترکہ تعاون سے تعمیر کیا جا رہا ہے جسے حماس کے شہید کمانڈر محمد الغول کے نام کے ساتھ منسوب کیا گیا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین