کے مختلف شہروں میں جمعہ کے روز اسرائیل کی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے شہریوں کےساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر جلوس نکالے گئے۔ اس سلسلے میں مغربی کنارے کے تاریخی شہر الخلیل میں ہزاروں افراد نے یکجہتی اسیران ریلی نکالی۔
ریلیوں اور احتجاجی مظاہروں کی اپیل اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے کی تھی۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق مقبوضہ الخلیل میں اسرائیلی فوج کی پابندیوں اورعباس ملیشیا کی سختیوں کے باوجود چار الگ الگ مقامات پر ریلیاں نکالی گئیں، جو بعدازاں الخلیل شہر کے مرکزی علاقے میں جمع ہوئیں۔ جہاں مرکزی جلوس کی تعداد کئی ہزار شرکاء پر مشتمل تھی۔
"پی آئی سی ” کے نامہ نگار کے مطابق احتجاجی جلوس میں اسرائیل کی جیلوں میں قید کاٹنے والے سابق اسیران، اساتذہ، طلباء، خواتین اور بڑی عمر کے افراد سمیت معاشرے کے تمام طبقات کی نمائندگی تھی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں حماس اور فلسطین کے پرچموں کے علاوہ بڑے بڑے بینرز اور کتبے بھی تھام رکھے تھے جن پر فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے صہیونی ریاست کے جبروتشدد کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی اور بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کے تمام مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔
احتجاجی مظاہرے سے حماس اور دیگر فلسطینی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہ نماؤں اور سابق اسیران نے بھی خطاب کیے۔ مقررین نے اپنی تقاریر میں بھوک ہڑتالی اسیران کی تحریک کی حمایت کرتے ہوئے اسیران کی جدوجہد اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔اس موقع پر فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اہلکاروں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے شہریوں کو جلوسوں میں شرکت سے روکنے کی بھی پوری کوشش کی، تاہم اس کے باوجود ریلی کے شرکاء ہزاروں میں تھے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین