(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج نے غیر قانونی آباد کاروں کے خلاف مزاحمتی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے الزام میں کم سے کم 16 نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایااور انہیں گرفتار کیا جبکہ 71 سالہ جلا وطن حماس رہنما کو بھی حراست میں لے لیا۔
فلسطینی قیدیوں کے امورسے متعلق کمیٹی برائے اسیران کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے متعدد علاقوں پر چھاپہ مار کارروائیاں کیں جن میں صہیونی آبادکاروں کے خلاف مزاحمتی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے الزام میں متعدد افراد کو تشدد کیا جبکہ مختلف علاقوں سے 16 نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایااور انہیں گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
دوسری جانب صہیونی عسکریت پسندوں نےمقبوضہ بیت المقدس کے دارصلاح نامی علاقے میں ایک فلسطینی رہائشی عمارت پر بھی چھاپہ مارا اور بیت المقدس سےصہیونی فوجی احکامات کے بعد بے دخل جلاوطن کیے جانے والے فلسطینی قانون ساز اسمبلی کے ایک رکن 71 سالہ محمد ابو طیر کو گرفتار کرلیا۔
واضح رہےکہ ابو طیر مقبوضہ فلسطین میں صیہونی ریاستی دہشتگردی اور بدترین مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنماؤں میں سے ایک ہیں اور 2005 میں وہ بیت المقدس سے فلسطینی قانون ساز اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے تھے، انہیں 2010 میں القدس سے جلاوطن کیا گیاتھا اور انہوں نے اپنی زندگی کے 36 سال اسرائیلی جیلوں میں گزارے ہیں۔