(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی ذرائع نےاعتراف کیا کہ حماس اور جہاد اسلامی کو خوراک یا طویل المدتی اقتصادی وعدوں کے بدلے ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کرنا نا ممکن ہے۔
تفصیلات کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کے اعلیٰ عہدیداران نےمصری حکام کو پیش کیے جانے والے غزہ سے متعلق منصوبے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے اس منصوبے کی شقوں پرحماس اور اسلامی جہاد کی تحریکوں کو قائل کرنا مشکل ہے۔
صیہونی ذرائع نے مصر میں صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ یائر لیپد کے ذریعہ قاہر ہ میں حماس سے اسلحہ لینے کے بدلے غزہ کو اقتصادی فوائد مختص کرنا اور فلسطینی اتھارٹی کی غزہ کی پٹی میں واپسی کے منصوبے پر بات چیت کے حوالے سے اعتراف کیا کہ حماس اور جہاد اسلامی کو خوراک یا طویل المدتی اقتصادی وعدوں کے بدلے ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کرنا نا ممکن ہے بلکہ اسرائیل کے یہ اقدامات غزہ کی پٹی کی صورتحال مزید خراب کر نے کا باعث بن سکتے ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ اگر تمام فریقین اسرائیلی حکومت کے خلاف موجودہ خطرات کی روشنی میں غزہ کی پٹی میں حقیقی جنگ بندی چاہتے ہیں تو ایک عملی اور جرات مندانہ تجویز پیش کرنا ہوگی۔