(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ ” القسام بریگیڈ ” کے ترجمان ابو عبیدہ نے انکشاف کیا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے فوجی قیدی عیدان الیگزینڈر اور اسے زیر حراست رکھنے والے مجاہدین کی حالت اور مقام تاحال نامعلوم ہے۔
ہفتے کے روز سماجی رابطوں کی ایپلی کیشن ٹیلیگرام چینل پر جاری بیانات میں ابو عبیدہ نے بتایا کہ ایک ایسے شہید مجاہد کی لاش برآمد کی گئی ہے جو اس قیدی کی حفاظت پر مامور تھا، تاہم خود قیدی اور باقی مجاہدین کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
انہوں نے کہا:”ہم اپنی بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ تمام قیدیوں کی حفاظت کی جائے اور ان کی جانوں کو محفوظ رکھا جائے، لیکن غیر قانونی صیہونی ریاست کی جانب سے جاری اندھا دھند بمباری کی وجہ سے ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔”
ابو عبیدہ نے زور دیا کہ صیہونی ریاست کی جانب سے قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کا الزام جھوٹا اور گمراہ کن ہے۔ اس کا مقصد مزاحمتی تحریک کو بدنام کرنا اور ان فضائح سے توجہ ہٹانا ہے، جن میں خود صیہونی فوج نے اپنے قیدیوں کو ہلاک کیا اور باقیوں کی زندگی کو مستقل خطرے میں ڈال دیا۔
قبل ازیں، منگل کے روز بھی ابو عبیدہ نے اعلان کیا تھا کہ غزہ پر ہونے والے ایک فضائی حملے کے بعد صیہونی فوجی قیدی عیدان الیگزینڈر کو زیر حراست رکھنے والے گروہ سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا:
"ہمیں اُس مقام پر براہِ راست بمباری کے بعد ان مجاہدین سے کوئی رابطہ نہیں رہا، لیکن ہم مسلسل ان تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
ابو عبیدہ کے مطابق، القسام بریگیڈز کا اندازہ ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست جان بوجھ کر دوہری شہریت رکھنے والے قیدیوں سے نجات حاصل کر کے قیدیوں کے معاملے سے پڑنے والے دباؤ کو ختم کرنا چاہتی ہے، تاکہ نسل کشی کی جنگ جاری رکھی جا سکے۔