(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کے رہنما نے صیہونی فوج کے ہاتھوں اپنی بیٹی کی بغیر کسی جرم کے گرفتاری کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی تھی جو آج سترہویں روز میں داخل ہوگئی ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر رہنما شیخ جمال الطویل جو خود بھی صیہونی فوج کے ہاتھوں بغیر کسی جرم کے قید ہے انھوں نے اپنی بیٹی بشریٰ الطویل جو فلسطینی کی معروف صحافی بھی ہیں ان کی انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت حراست کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بطور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے جو سترہویں روز میں داخل ہوگئی ہے۔
اسرائیلی قابض فوج نے 2 جون 2021 کو شیخ جمال الطویل کو البیرہ شہر میں واقع ان کے گھر سے اغوا کرکیا تھا جبکہ ان کی بیٹی بشریٰ الطویل کو 9 نومبر 2020 کو مغربی کنارے کی ایک فوجی چویک پوسٹ کے قریب سے حراست میں لیا گیا تھا جس کے بعد انھیں بدنام زمانہ عوفر جیل اور بعدازاں ہاشرون جیل میں منتقل کردیا گیاتھا ۔عوفر جیل کی فوجی عدالت نے ان کی انتظامی حراست کی قید میں چھ ماہ کیلئے اضافہ کرنے کا حکم دیا تھا۔